کورونا کی تیسری لہر کے شدت اختیار کرنے پر این سی اوی نے ملک بھر میں تمام قسم کی ان ڈور اور آﺅٹ ڈور تقریبات پر مکمل پابندی عائد کردی،سیاسی کلچرل اور کھیلوں کی تقریبات پر پابندی ہوگی ،تقریبات پر پابندی کا فیصلہ فوری طور پرنافذ العمل ہوگا، شادی کی تقریبات پر پانچ اپریل سے مکمل پابندی عائد کردی گئی،پانچ اپریل سے ان ڈور اورآﺅٹ ڈور شادی تقریبات پر مکمل پابندی ہو گی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمرکی زیرصدارت این سی او سی کا خصوصی سیشن ہوا،چیف سیکریٹریزنے ویڈیولنک پر این سی او سی اجلاس میں شرکت کی،چیف سیکریٹریز نے کورونا پھیلاﺅ کی شرح اورایس او پیز پرعملدرآمد پر بریفنگ دی،این سی او سی نے صوبوں کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کردی۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کورونا پھیلاؤ والے علاقوں میں 29 مارچ پیر سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ۔
سماجی، ثقافتی اور سیاسی جلوسوں سمیت تمام تقریبات پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے تاہم ملک بھرمیں انڈور اور آؤٹ ڈور شادی کی تقاریب پر پابندی 5 اپریل سے ہوگئی، این سی او سی کی عائد پابندیاں فوری طور پر نافذہوں گی جب کہ صوبے اس سے پہلے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندی لگا سکتے ہیں، صوبے این سی اوسی کے دیے گئے ویکسی نیشن ہدف کو بروقت پورا کریں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ سے متعلق حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا،تمام زمینی، فضائی اور ریلوے کا ڈیٹا دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاکہ صوبے ایس او پیز پرعملدرآمد کیلیے سخت انتظامی اقدامات کریں ،کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ۔
این سی او سی نے کورونا کے حوالے سے پابندیاں مزید سخت کرنے کافیصلہ کیا ہے،وفاقی وزیر نے کہاکہ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ، ہسپتالوں میں مریضوں کے داخلے کی گنجائش ختم ہو رہی ہے ،انتظامیہ کی جانب سے ایس او پیز کا نفاذ ہماری حفاطت کیلیے ہے ،ہر ایک سے انتظامیہ سے تعاون کی درخواست ہے ۔