حکومت پنجاب نے کورونا مثبت کیسز کے 12 فیصد سے زائد شرح والے اضلاع میں موثر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، یکم اپریل سے شادی کے اجتماعات پر مکمل پابندی عائد ہوگی جبکہ دکانیں شام 6 بجے بند کرنا ہوں گی۔
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت انسداد کورونا کابینہ کمیٹی اجلاس ہوا جس کے بعد انہوں نے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ ہم کورونا وائرس کی تیسری خطرناک لہر کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں معاشی انڈسٹریز پر کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی، صنعتوں میں ایس او پیز کے ساتھ کام جاری رکھیں گے،ہفتے میں دو دن کاروبار مکمل بند رہے گا، ہوٹلوں ، ریسٹورنٹ کو صرف ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں میٹرو، اورنج ٹرین اور اسپیڈو بسیں بند رہیں گی، کھیلوں، سماجی و ثقافتی سرگرمیوں پر بھی پابندی ہوگی ۔بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ ٹرانسپورٹ کمیٹی کرے گی۔
صوبے میں صنعتیں ، تعمیرات کا شعبہ اور ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے تحت کام جاری رکھیں گے ، نئی پابندیوں کا اطلاق 11اپریل تک ہوگا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت کورنا کی تیسر ی لہر کا مقابلہ کررہے ہیں جو پہلے سے زیادہ خطرناک ہے، مثبت کیسز کا تناسب14فیصد ہو چکا ہے، ہم بندشوں کے حق میں نہیں ہیں، معاشی سرگرمیوں پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگا رہے۔ٹرانسپورٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری ایس او پیز کے ساتھ معمول کے مطابق کھلی رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ لاہور میں24گھنٹوں کے دوران مثبت کیسزکی شرح21فیصد رہی جو انتہائی تشویشنا ک ہے ، بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے ہیلتھ سسٹم تباہی کا شکار ہے۔