تنزانیہ کے صدر جان ماغوفولی کی آخری رسومات کے موقع پر دیدار کے لیے بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 45 افراد کچل کر ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تنزانیہ کے صدر جان ماغوفولی مبینہ طور پر کورونا سے انتقال کرگئے تھے اور21 مارچ کو ان کی آخری رسومات ایک اسٹیڈیم میں ادا کی گئی جو صدر کے حامیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صدر جان ماغوفولی کے آخری دیدار کے دوران دھکم پیل شروع ہوگئی جس میں 45 افراد کچلے گئے جب کہ 35 افراد زخمی حالت میں زیر علاج ہیں۔ بھگدڑ جگہ نہ ہونے کے باوجود اسٹیڈیم کے اندر داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کی وجہ سے ہوئی۔
تنزانیہ کے 61 سالہ صدر ماغوفولی 17 مارچ کو انتقال کرگئے تھے اور ان کی آخری رسومات عوامی سطح پر 21 مارچ کو ایک اسٹیڈیم میں ادا کی گئیں جب کہ تدفن 26 مارچ کو آبائی شہر چٹو میں ہوئی۔
تنزانیہ کے صدر کے انتقال کے بعد ملک کی باگ دوڑ نائب صدر سامیہ حسن نے سنبھال لی ہیں جو کہ ملک کی پہلی مسلمان خاتون صدر ہیں۔