زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔فائل فوٹو
زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔فائل فوٹو

کراچی میں گاڑی فائرنگ سے مفتی سلیم اللہ زخمی ہو گئے

شہر قائد میں ایک بار پھر نامعلوم دہشت گرد  پھر سرگرم ہو گئے، ناظم آباد میں واقع دینی مدرسے کے معلم  کی گاڑی پرموٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ  کر دی جس سے مفتی سلیم اللہ زخمی ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق 40 سالہ مفتی سلیم اللہ خان کو منگھوپیر روڈ پر کار میں جاتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، انہیں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز ان کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ سے زخمی شخص کی شناخت مفتی سلیم اللہ کے نام سے کی گئی ہے، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم فوری طورپرجائے حادثے پر پہنچی اور زخمی مفتی سلیم اللہ کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق سلیم اللہ خان ناظم آباد میں مسجد خیر العمل کے قریب مدرسے کے معلم ہیں، وہ آج صبح کار میں اہلیہ، بچوں اور دو سالیوں کے ہمراہ اورنگی ٹاؤن جا رہے تھے کہ منگھوپیر روڈ پر موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان نے فائرنگ کر دی، مفتی سلیم اللہ کو کمر اور پیٹ پر دو گولیاں لگیں۔

واقعے سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ مفتی سلیم اللہ پر فائرنگ اس وقت کی گئی جب وہ منگھوپیر میں واقع اپنے مدرسے جارہے تھے، نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے مفتی سلیم اللہ زخمی ہوئے اور انہیں بازو اور پیٹ میں دو گولیاں لگیں، واقعے کے بعد نامعلوم دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائمخانی نے فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مفتی سلیم اللہ کو دو گولیاں لگی ہیں اورانہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے،واقعہ بظاہر ٹارگٹڈ لگتا ہے۔