مسلم لیگ(نواز) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف کی تحریک انصاف کی حکومت نے ایک ارب ڈالرکے عوض کشمیرکی جدوجہد کا سودا کرلیا۔ایک دوست ملک کے ذریعے جو سفارت کاری کی گئی ہے اس میں کشمیر کو پس پشت ڈال دیا گیاہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں جاننا چاہتا ہوں کہ اب جوبھارت سے کپاس اور اناج درآمد ہونے کی سمریاں ہوائی رفتار سے چل پڑی ہیں ان کے پیچھے کیا وجہ ہے، کیا ہواﺅں نے رخ تبدیل کرلیا ہے ،وہی بھارت اور وہی بھارتی حکومت جس کے بارے میں ہمیں طعنے ملتے تھے، جس کے بارے وزیر اعظم عمران خان قومی اسمبلی میں کھڑے ہوکر لیکچر دیتے تھے کہ بھارتی وزیرا عظم مودی ہٹلر ہے اور یہ بتایا کرتے تھے کہ بھارت کیسے مسلمانوں کی نسل کشی کرتا ہے، کیا اس بھارت نے آرٹیکل 370میں ترمیم کرکے کشمیر پرقبضے کااقدام واپس لے لیا ہے،یا بھارت نے ایسا کونسا اشارہ دیا ہے جس کے بدلے حکومت پاکستان بچھی جا رہی ہے۔یہ چیزیں ظاہرکرتی ہیں اس حکومت کے پاس قومی مفادات کو دیکھنے کے لیے کوئی صلاحیت موجود نہیں۔آج یہ اپنی ناکامی کی قیمت پاکستان کے مفادات سے وصول کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت قومی مفادات برائے فروخت لگا چکی ہے، وہ روایات جو پاکستان میں ستر سال سے موجو د ہیں ان پر حملے کئے جارہے ہیں، حکومت نے پاکستان کے آئین پر عملدرآمد کا اختیار بھی آئی ایم ایف کو دے دیا ہے،اب آئی ایم اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ پاکستان کے منی بل پارلیمنٹ کے ذریعے پاس ہوں گے یا آرڈنینس کے ذریعے منظورہوں گے۔ اس حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے700ارب کے نئے ٹیکس لگا کر آئین کی دھجیاں بکھیر دیں ہیں ، حکومت نے آئین ، پارلیمنٹ اورمفادات سے کھیلنا شروع کردیا ۔یہ چاہتے ہیں ان کی حکومت کی کشتی جس میں چھید ہو چکے ہیں یہ کسی نہ کسی طرح تیرتی رہے چاہے اس کے لیے انہیں کسی بھی مفاد کا سودا کرنا پڑے۔