الیکشن کمیشن کے وکیل نے سینیٹر فیصل واوڈا کی درخواست پر جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔
سینیٹر فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے متعلق درخواست پر الیکشن کمیشن نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرایا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں کہا ہےکہ فیصل واوڈا کی درخواست میں گمراہ کن مؤقف اپنایا گیا، انہوں نے عدالت سے حقائق چھپائے ہیں، ایسی صورتحال میں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
وکیل کا کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کے خلاف درخواست کی سماعت کا آئینی اختیار ہے،گذشتہ سماعت پر فیصل واوڈا کے وکیل نے سوالوں کے جواب دینے کے بجائے مہلت مانگ لی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کے بعد مہلت دے دی تھی۔
جواب میں کہا گیا کہ24 فروری کو فیصل واوڈا کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی مگر وہ پیش نہیں ہوئے تھے، الیکشن کمیشن آئین کی شق 218 تین کے تحت کسی وقت بھی درخواست سن سکتا ہے، اس لیے فیصل واوڈا کی درخواست بھاری جرمانے کے ساتھ مسترد کی جائے ۔