میں نے ایک عام شہری کے طور پر پولیس اورایف آئی اے کو درخواست دی۔فائل فوٹو
میں نے ایک عام شہری کے طور پر پولیس اورایف آئی اے کو درخواست دی۔فائل فوٹو

جہانگیر ترین کےخلاف کیس قانون کے مطابق چلے گا۔ شہزاد اکبر

معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ہم کسی کو این آراو دینے کےلیے تیار نہیں ، جہانگیر ترین کےخلاف کیس قانون کے مطابق چلے گا۔

مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ چینی اسکینڈ ل پر تحقیقات تیزی سے جاری ہیں،چینی کی قیمتیں گزشتہ ادوار میں بڑھی ہیں،مارکیٹ فورس ناجائز منافع خوری میں ملوث ہوتی ہے،فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو( نیب )کو مواد فراہم کیاگیا ہے۔ایف آئی اے سٹہ مافیا کے خلاف12سے زیادہ ایف آئی آر درج کرچکا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اطلاعات تھیں کہ سٹہ مافیا رمضان میں چینی کی قیمتمیں اضافہ کرنے جارہا ہے، پنجاب میں چینی کے آٹھ سے دس سٹہ باز ہیں جو وٹس ایپ کے ذریعے قیمت طے کرتے ہیں،شواہد کے آڈٹ سے بہت سارے انکشافات ہوئے ہیں اور طریقہ کاربھی پتا چلا ہے ،لاہور میں موجود سٹہ بازی میں ملوث افراد کےخلاف ایکشن لیاہے،ان کی پوری ڈائریکٹری ہے جس میں سرمایہ کاروں کے نام ہیں۔تحقیقات میں پتہ چلا کہ چالیس کے قریب سٹہ بازوں کے بینک اکاﺅنٹس میں ایک سو چھے ارب کی ٹرانزیکشن کی گئی ہے،کچے کھاتوں میں تین سوبانوے بے نامی اکاﺅنٹس سامنے آئے ہیں جو ملازمین کے نام پر کھلوائے گئے ہیں۔

مشیر احتساب نے ماجد ملک نامی سٹہ بازکی وٹس ایپ چیٹ کی ڈاکومنٹس شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ رمضان کے لئے چینی کی قیمت میں فروری ، مارچ کی قیمت سے 20سے 25فیصد اضافہ کیا جارہا تھا، ان لوگوں نے طے کیا ہواتھا کہ اپریل میں چینی کاریٹ کیا ہوگا، ابھی تک شواہد کی جانچ پڑتال سے 16 وٹس گروپ کا ڈیٹا اکٹھا کیاگیا ہے، مافیا کے خلاف آپریشن ضروری تھا، ہم سب ان آٹھ لوگوں کے یرغمال ہیں جن کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ  این آر او کی کوشش کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، ہم کسی کو این آراو دینے کےلیے تیار نہیں ، جہانگیر ترین کےخلاف کیس قانون کے مطابق چلے گا کوئی پسندیدہ نہیں، عمران خان کی حکومت نے شوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ کے نتیجے میں مختلف ایکشن کیے،  ہمارے بندے کا نام آیا پھر بھی شوگرانکوائری رپورٹ منظرعام پرلائی گئی، اس وقت 32 کروڑ روپے کی رقم منجمد کردی گئی ہے، 392 خفیہ بے نامی اکاوَنٹس سامنے آئے ہیں جو ملازمین اور دیگرکے نام تھے، اکاوَنٹس کے ذریعے سیلز ٹیکس کی بھی چوری کی گئی ، پنجاب میں ایک قانون بنایا گیا جس کے تحت بروکرز کو رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے ، چینی، آٹا، گندم،چاول اور خوردنی تیل کی ذخیرہ اندوزی جرم ہوگی، شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر 2021 چینی کے معاملات کو کنٹرول کرے گا۔