امریکا تہران پرعائد پابندیاں عارضی طورپر اٹھانے کے لیے تیار ہے۔فائل فوٹو
امریکا تہران پرعائد پابندیاں عارضی طورپر اٹھانے کے لیے تیار ہے۔فائل فوٹو

امریکہ ایران کے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے لیے تیار

امریکہ ایران کے جوہری معاہدے پر مذاکرات کو تیار ہو گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات آسٹریا میں 6 اپریل سے ہوں گے۔
دوسری جانب ایران نے امریکہ سے بلاواسطہ مذاکرات مسترد کر دیئے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ معاشی پابندیوں کا مرحلہ وار خاتمہ منظور نہیں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران ، پابندیاں منسوخ ہوتے ہی ان تمام اقدامات کو روک دے گا جو اس نے پابندیوں کی تلافی کے طور پر شروع کئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے میں امریکہ کے واپس آنے کے لئے کسی گفتگو یا مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ جس طرح سمجھوتے سے باہر نکلا ہے اسی طرح وہ ایٹمی سمجھوتے میں واپس آسکتا ہے اور جس طرح اس نے ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں لگائی ہیں اسی طرح انہیں ختم کرسکتا ہے۔