تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ اور علامہ خادم حسین رضوی مرحوم کے صاحبزادہ علامہ سعد حسین رضوی کو لاہور میں گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کے بعد ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔جبکہ ملک گیر احتجاج میں شامل ٹی ایل پی کے کارکنوں کی جانب سے ملک بھر کی مین شاہراہوں کو بند کرنا شروع کردیا ہے ۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرکاری املاک کو نقصان پہچانے اور سڑکیں بند کرنے والے کارکنوں کی گرفتاری کا عمل جاری ہے ۔
ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کی جانب سے سعد حسین رضوی کی گرفتاری کی ابھی تک تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ لاہور میں اس طرح کی کوئی گرفتاری ہوئی ہے۔ اگر اس طرح کا کوئی معاملہ ہوتا ہے تو میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔
اس حوالے سے ترجمان تحریک لبیک پاکستان نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اوچھے ہتھکنڈے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور لانگ مارچ ضرور ہو گا۔ترجمان تحریک لبیک پاکستان کے مطابق پیر کو لاہور میں سعد رضوی ایک نماز جنازہ پڑھانے کے بعد واپس گھر آ رہے تھے کہ پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سعد رضوی نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے فرانسیسی سفیر کے حوالے سے ان وعدوں سے انحراف کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان فرانس سے تعلقات کا از سر نو جائزہ لے گا۔ انہوں 20 اپریل کو اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال بھی دی تھی۔
سعد رضوی کی گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اور احتجاج شروع کردیا۔کراچی کے مختلف علاقوں بلدیہ ٹاؤن، ٹاور سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج شروع ہوگیا ہے جبکہ حیدرآباد میں بھی کارکنان نے احتجاج شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے اورنگی ٹاؤن 5 نمبر کے علاقے میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہنگامہ آرائی جاری ہے ۔پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیئے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ جاری۔بدترین ٹریفِک جام ہونے کے سبب ایک کوسٹر گٹر میں گر گئی۔اورنگی ٹاؤن میں احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا جارہا ہے ۔مظاہرین کی پولیس موبائل جلانے کی کوشش مظاہرین نے پولیس کی موبائل اُلٹ دی شیشے توڑ دیئے جبکہ علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے۔