کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے کمشنر کراچی اورشہری انتظامیہ کی جانب سے تاجروں کو ہراساں کیے جانے اور گراں فروشی کے الزام میں بھاری جرمانوں پر جوڑیا مارکیٹ میں احتجاج کیا اورہول سیل مارکیٹ مقررہ وقت سے قبل بند کردی۔
ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرؤف ابراہیم نے جمعرات کو جوڑیا بازار سمیت ڈانڈیا بازاراور تمام ہول سیل بازار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے، عبدالرؤف ابراہیم کے مطابق شہری حکومت نے 2018 سے اجناس کی قیمتوں میں ردوبدل نہیں کیا،آخری مرتبہ اجناس کی پرائس لسٹ جون 2020 میں جاری کی گئی جس میں 2019 کے نرخ برقرار رکھے گئے، شہری انتظامیہ متعدد اجلاس کرچکی ہے لیکن پرائس لسٹ جاری نہیں کی جاتی۔
دوسری جانب پرائس مجسٹریٹ نے بدھ کو ہول سیل مارکیٹ میں کارروائی کی اور گراں فروشی کے الزام میں تاجروں پربھاری جرمانہ عائد کیے گئے جبکہ احتجاج کرنے پر دکانداروں کو ہراساں کیا گیا جس پر تاجروں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ تاجر تین سال پرانے نرخ پراجناس فروخت نہیں کرسکتے اس لیے اب کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔