یہ اسکالر شپ تمام پاکستانی طلبہ کے لیے ہے۔فائل فوٹو
یہ اسکالر شپ تمام پاکستانی طلبہ کے لیے ہے۔فائل فوٹو

رحمت اللعالمین اسکالرشپ پروگرام کا آغاز۔27.93ارب روپے کی منظوری

حکومت نے کم آمدنی والےگھرانوں کےطلبہ کیلیے رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کردیا۔ اس حوالے سے27.93ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق رحمت اللعالمین اسکالرشپ پروگرام وفاقی سطح پرشروع کیاجائے اور ملک بھر کی 129 پبلک سیکٹریونیورسٹیوں میں لاگوہوگا۔کم آمدنی والے گھرانوں کے طلباکوانڈرگریجویٹ تعلیم تک رسائی ہوسکے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکالر شپ تمام پاکستانی طلبہ کے لیے ہے، اسکالر شپ میرٹ پر دی جائیں گی، پاکستان میں کبھی اس سطح کی اسکالر شپ نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پانچ ارب روپے مالیت سے ستر ہزار اسکالر شپ دیں گے، پنجاب اور خیبرپختونخوا سالانہ پندرہ ہزار اسکالر شپ دیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر قومیں ترقی نہیں کرسکتیں، طاقت ور کو قانون کے نیچے نہ لانے والی قوم کبھی طاقت ور نہیں بن سکتی، کرپٹ آدمی پیسہ باہر لے جاکر بھی ملک کو نقصان پہنچاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طاقت ور لوگ اپنا پیسہ باہر لے جاتے ہیں،غریب جیل جاتا ہے، ریاست عام آدمی کی ضرورت پوری نہیں کرتی ،فلاحی ریاست نہیں بن سکتی

ملک میں نظام تعلیم میں اصلاحات کی جامع پالیسی کے ضمن میں حکومت نے رحمت اللعالمین ﷺ اسکالرشپ پروگرام کے تحت ملک بھر میں کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لئے متعدد اسکالرشپ پروگراموں کا اعلان کیا۔

رحمت اللعالمین اسکالر شپ کاپچاس فیصد طالبات کیلیے ہے۔ شفقت محمود

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ انسانیت کے نام پہلا پیغام ہی تعلیم کا ہے،رحمت اللعالمین اسکالر شپ پروگرام میںتمام طلبہ کو بلاتفریق پروگرام تک رسائی حاصل ہوگی۔

رحمت اللعالمین اسکالرشپ پروگرام کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے بنیادی عنصر ہے،اسلام تعلیم کے فروغ پر زور دیتاہے ،قرآ ن کی پہلی وحی بھی پڑھنے کے حوالے سے آئی ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ رحمت اللعالمین اسکالر شپ کاپچاس فیصد طالبات کیلیے ہے ،پر وگرام کیلیے5سال میں27ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔رحمت اللعالمین اسکالر شپ پروگرام پورے پاکستان کیلیے ہے جو کم آمدنی والے گھرانوں کے طلبا کوملک کی 129پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں دیاجائےگا ۔