وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دے دیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دے دیا گیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تحریک لبیک کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ اپنے نظریات مسلط کرنا دین محمدی کے پیروکاروں کا شیوہ نہیں۔ ناحق لوگوں کی جانیں لیناکسی طورمناسب نہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ علمائے کرام اپنےخطبات میں دین اسلام کی اصل روح سےعوام کو آگاہ کریں۔
اس سے قبل کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی تھی۔
وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی۔ تحریک لبیک پر پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی کی سفارش کی تھی۔ وزارت داخلہ کی سمری پر وفاقی کابینہ نے منظوری دی۔
سمری کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت پابندی کا ڈیکلریشن سپریم کورٹ پیش کرے گی۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر الیکشن کمیشن تحریک لبیک پاکستان کو ڈی نوٹیفائی کرے گی۔ ڈی نوٹیفیکیشن کے بعد ٹی ایل پی کے ارکان اسمبلی نااہل ہوجائیں گے۔
ٹی ایل پی کی پرتشدد کارروائیوں سے 2 پولیس اہل کار شہید اور 580 زخمی ہوئے جب کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 30 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کے 2063 کارکن گرفتار اور 11 ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں۔
خیبرپختونخوا میں پشاور، صوابی اور چارسدہ سے 321 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ آزاد کشمیر میں 21 پولیس اہلکار زخمی اور 96 کارکن گرفتار کیے گئے۔