سابق چیئرمین نیب لیفٹنٹ جنرل سید محمد امجد کا کہنا ہے کہ براڈشیٹ معاہدہ کرنے والے نمائندے رونلڈ رڈمین کا لائسنس فراڈ کرنے پر معطل تھا، علم ہوتا تو کبھی براڈ شیٹ سے نہ ہی انٹرنیشنل ایسیٹ ریکوری سےمعاہدہ کرتا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین محمد امجد کا براڈ شیٹ کمیشن کو دیا گیا بیان منظر عام پر آ گیا، بیان میں ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ معاہدے کا ڈاکیومنٹ وزارت قانون، وزارت خزانہ سے منظور نہیں کرایا گیا۔
سابق چیئرمین نیب محمد امجد نے بیان میں بتایا کہ میں نےنیب میں دستخط کیلیےہمیشہ سبز رنگ کا استعمال کیا، براڈ شیٹ معاہدے کی فائل سے لگتا ہے وہاں زرد رنگ استعمال کیا گیا، مجھ سے معاہدے سے متعلق فاروق آدم خان نے معاہدے کی فائل چھپائی۔
سید محمد امجد نے بیان میں مزید کہا کہ معلوم نہیں کہ طارق ملک اور غضنفر صادق براڈ شیٹ یا دوسری انٹرنیشنل ایسیٹ ریکوری سے 1999ء سے پہلے جڑے تھے، مجھے یاد نہیں کہ کس نے ان دونوں کو مجھ سے متعارف کرایا تھا۔