الیکشن میں شفافیت کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سے جمہوریت بھی مضبوط ہو گی، سوشل میڈیا پر بیان
الیکشن میں شفافیت کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سے جمہوریت بھی مضبوط ہو گی، سوشل میڈیا پر بیان

وزیراعظم کی الیکشن ریفارمز کیلیے اپوزیشن کو دعوت

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ این اے 249 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں کم ٹرن آؤٹ کے باوجود تمام جماعتیں دھاندلی ہونے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ این اے 249 جیسی صورتحال ڈسکہ اور سینیٹ کے الیکشن میں بھی پیش آئی، 1970کے سوا ہر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات نے الیکشن نتائج کی ساکھ پر سوال اٹھائے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ٹیم نے 2020 کا صدارتی الیکشن متنازع بنانے کے لیے ہر کام کیا، امریکی صدارتی الیکشن میں ٹیکنالوجی کے باعث ایک بھی بےقاعدگی نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن نظام کی اصلاحات میں تعاون کے لیے اپوزیشن کو ایک سال سے کہہ رہے ہیں، الیکشن میں شفافیت کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سے جمہوریت بھی مضبوط ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے انتخابی اصلاحات لانے کا عزم رکھتی ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے الیکشن میں شفافیت آئے گی اور ساکھ بہتر ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی ریفارمز نہیں کی گئیں، ٹیکنالوجی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ہی انتخابات کی معتبریت کا واحد ذریعہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا اپنی ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور انتخابات کی معتبریت کو بحال کرنے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے معاملات طے کریں۔