عدالت عظمیٰ نے پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ انٹرویو کے بغیر آنے والے تمام ملازمین کو فارغ کرنے کا حکم دیا تھا
عدالت عظمیٰ نے پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ انٹرویو کے بغیر آنے والے تمام ملازمین کو فارغ کرنے کا حکم دیا تھا

براہ راست بھرتی کیےگئے ایف آئی اےکے 52 افسران ملازمت سے برطرف

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے عدالتی حکم کے بعد براہ راست بھرتی کیےگئے 52 ایف آئی اے افسران کو ملازمت سے برطرف کردیا۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے میں براہ راست بھرتی افسران کو سپریم کورٹ کے احکامات پر برطرف کیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق برطرف کیے جانے والوں میں احمد جان خان، گلشیر مغیری، رحمت اللہ ڈومک، رشید سومرو، علی حسن زرداری، زبیرپیچوہو، عالم زیب، ظفیرالحق قاسمی، غلام اکبر زرداری، رشید شیخ، طاہر جان درانی، شفیع کلوڑ، فہیم اقبال، پرویز احمد و دیگر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایف آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت میں عدالت عظمیٰ نے قرار دیا تھا کہ پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ انٹرویو کے بغیر آنے والے تمام ملازمین فارغ کریں۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم کے مطابق تعیناتیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائیں، ایف آئی اے رپورٹ نے تو سارا کٹہ چٹھہ کھول کر رکھ دیا ہے، ہائی کورٹ کے بھرتیوں کو قانونی قرار دینے کافیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔
عدالت نے ملازمین کو فوری فارغ کرنے اور ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کو پندرہ دن میں رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا تھا۔