سابق کرکٹر اور لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہےکہ بھارت میں آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا لہٰذا آئی سی سی جلد اسے یو اے ای منتقل کرے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ حالات بہت مشکل ہیں جن میں بھارت اپنی لیگ نہیں کراسکا حالانکہ لیگ کو آگے لے کر جانا بھارتی بورڈ کے ہاتھ میں تھا لہٰذا جو ملک اپنی لیگ نہیں کراسکا وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیسے کرائے گا، اس کے لیے دس بارہ ممالک کو ایک ساتھ آمادہ کیسے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ممالک اپنے کھلاڑیوں اور شہریوں کو بھارت سے نکلنے کی ہدایت دے رہے ہیں، ایسے میں جتنا جلد ممکن ہو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ یو اے منتقل کر دینا چاہیے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ قلندرز کی ٹیم کے ساتھ یو اے ای میں ہونے والی ٹی ٹین لیگ میں شرکت کا موقع ملا اور وہاں بائیو سکیور ببل کا بھی تجربہ ہوا، یو اے ای کے پاس اچھا اسٹرکچر ہے، ٹی ٹین لیگ میں مثالی انتظامات تھے، پی ایس ایل اور ٹی ٹین لیگ کے ببل میں زمین آسمان کا فرق تھا، پی ایس ایل کے فیصلہ ساز بائیو سکیور ببل میں نہیں تھے، ایسے میں اچھے انتظامات کیسے کیے جا سکتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کرانے کے لیے ماہرین کی ضرورت ہے لیکن ان کی یہاں کمی ہے، اوپر سے لے کر گراؤنڈ اسٹاف تک کو بائیو سکیور ببل میں رکھنےکی ضرورت ہے ، ہوٹل میں کوئی غیر ضروری بندہ نہیں ہونا چاہیے، شیف اور دیگر اسٹاف بھی ہوٹل کے اندر ہونا چاہیے لیکن پی ایس ایل کے دوران ہوٹلز میں غیر ضروری افراد آجا رہے تھے، جم میں آنا جانا فری تھا، ایسی صورتحال میں آپ اسے محفوظ ببل کیسے کہہ سکتے ہیں، جب تک ماہرین دستیاب نہ ہوں اور محفوظ بائیو سیکور ببل نہ ہو تب تک میچز نہیں کرائے جاسکتے۔