وزیراعظم عمران خان نے براہ راست عوام کے سوالات کے جوابات دیئے جس دوران ایک شہری نے پوچھ لیا کہ آپ عمرہ کرکے آئے ہیں ایمانداری سے بتائیں کہ آپ اپنے مشیروں اور وزیروں سے مطمئن ہیں جس پر عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا سمجھیں کہ میری ٹیم کے گیارہ کھلاڑی ہیں ، ہر کوئی سپر اسٹار نہیں ہوتا، جو کھلاڑی بری کارکردگی دکھائے گا اسے باہرکرکے دوسرے کو لے آﺅں گا ۔
وزیراعظم عمرا ن خان سے شہری نے براہ راست کالز کے سیشن میں تین سوالات کیئے کہ ” کورونا کی وجہ سے خریداری کے وقت میں کمی کی گئی جس کی وجہ سے بازاروں میں رش بڑھ گیا تھا اور کورونا کا مسئلہ بڑھ گیا ، دوسرا ویکسین سینٹر میں طریقہ کار بہت دھیما ہے جس کے باعث تین سے چار گھنٹے کا وقت لگ جاتاہے ، تیسرا سوال یہ تھا کہ میں عمران خان سے پوچھنا چاہتاہوں کہ آپ ابھی تازہ تازہ عمرہ کر کے واپس آئے ہیں ایمانداری سے بتائیں کہ آپ اپنے مشیروں اور وزیروں سے مطمئن ہیں ؟
وزیراعظم عمرا ن خان شہری کا تیسرا اور آخری سوال سن کر مسکرائے اور سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بازاروں کی ٹائمنگ سے متعلق کافی گفتگو ہوئی ہے کہ ہم کیا کریں ، ایک طرف ہم چاہتے ہیں کہ رش نہ ہو ، شاپنگ کا وقت کم کر دیں لیکن جب وقت کم کرتے ہیں تو رش زیادہ ہو جاتاہے ، اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کو جمع نہ ہونے دیں ، این سی او سی میں بھی اس پر بات ہوتی ہے ، ماہرین اس پر مشاورت کرتے ہیں ، میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ عید کی چھٹیوں میں احتیاط کر لیں تو بہت فائدہ ہوگا ور نہ ہمیں مشکل کام کرنے پڑیں گے ۔ان کا کہناتھا کہ 22 کروڑ لوگ بھارت میں لاک ڈاﺅن کی وجہ سے غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں ،اس وجہ سے نریندر مودی لاک ڈاﺅن لگانے سے ڈ ر رہاہے ۔
عمران خان نے دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان میں کورونا ویکسین بنائی جائے اور انشاءاللہ خوشخبری دیں گے ۔ وزیراعظم نے شہری کے وزیروں اور مشیروں سے متعلق تیسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایسے ہے کہ میری ٹیم میں گیارہ کھلاڑی ہیں ، ہر کوئی سپر سٹار نہیں ہوتا ، کوئی اچھا کرتاہے اور کوئی بر اکرتا ہے ، جو بہت برا کرتاہے اسے ٹیم سے نکال کر دوسرے کو لے آتے ہیں ، ہمارے کوئی وزرازبردست کام کر رہے ہیں ، اگر وزرااچھا کام نہیں کریں گے تو ٹیم بدلنی پڑے گی ۔