اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف ، مریم نواز اورصفدراعوان کی سزا کے خلاف ملزمان اور نیب کی اپیلوں پر سماعت ہوئی ۔ مریم نواز کے وکیل کی جانب سے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی متفرق استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے منظورکرلیا۔
دوران سماعت نیب کی جانب سے نواز شریف کی اپیل مسترد کرنے کی استدعا کی ،عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ میرٹ بند کرکے تو نہیں کہہ سکتے کچھ بھی نہیں ہے ۔عدالت نے اعظم نذیر تارڑ کو روسٹرم پر بلا کر کیس میں عدالت کی معاونت کا کہا، جس پراعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں کیس کے سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ آیا ہوں ۔
عدالت نے کہا کہ کیس کی پیروی نہیں کر رہے مگرعدالت کی معاونت کریں ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اگر دو تین ہفتے مل جائیں تو اچھا ہے جس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ کیس میں زیادہ وقت نہ دیا جائے۔
اعظم نذیر تارڑ نے عدالت سے کہا کہ کچھ کیسز ہوتے ہیں جتنی چشم پوشی کرلیں لیکن وہ عام کیس کی طرح نہیں ہوتے ، جب تک نواز شریف نہیں آتے کیس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیں ۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم نواز شریف کی دائرکی گئی اپیلوں کو خارج کر دیں یا نواز شریف کیلیے نمائندہ مقرر کرنے کا آئینی طریقہ بتایا جائے ۔
عدالت نے مریم نواز کے وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 9 جون تک ملتوی کردی ۔