ڈی این اے ٹیسٹنگ کا عمل فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب عارضی طور پر بند کیا گیا ہے، حکام
ڈی این اے ٹیسٹنگ کا عمل فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب عارضی طور پر بند کیا گیا ہے، حکام

جامعہ کراچی میں قائم ڈی این اے لیب بند، متعدد مقدمات تفتیش رک گئی

جامعہ کراچی میں قائم ڈی این اے لیب ٹیسٹنگ کے لیے بند کر دی گئی، جس کے باعث جرائم کے متعدد کیسز کی تفتیش بھی رک گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ فرانزک ڈی این اے اینڈ سیرولوجی لیبارٹری (ایس ایف ڈی ایل) کے انچارچ ڈاکٹر اشتیاق احمد خان کی جانب سے ڈی این اے لیباریٹری بندش کے حوالے سے نوٹس بھی چسپاں کر دیا گیا، جس کے مطابق ڈائریکٹر بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے احکامات پر جامعہ کراچی میں واقع ایس ایف ڈی ایل میں ٹیسٹنگ کا عمل روک دیا گیا ہے
حکام کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹنگ کا عمل فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب عارضی طور پر بند کیا گیا ہے، اور فنڈز ریلیز ہونے کے بعد ٹیسٹنگ کا عمل دوبارہ شروع ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ محکمہ صحت سندھ کے تعاون سے جامعہ کراچی میں ڈی این اے لیبارٹری قائم کی گئی تھی، لیبارٹری میں ڈی این اے، جنسی زیادتی، بلڈ سیرولوجی سمیت دیگر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں، فنڈز رکنے کے باعث بیشتر ٹیسٹ کے نتائج بھی رک گئے ہیں۔
اس حوالے سے آئی سی سی بی ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے بتایا کہ ہم نے عارضی طور پر سیمپلز لینے بند کیے ہیں، یہ لیب حکومت سندھ کی ہے اوروہیں سے فنڈز ریلیز کیےجاتے ہیں، سندھ حکومت نے فنڈز ریلیز کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں، لیکن فنڈ ریلیز ہونے کا عمل سست روی کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لیب بین الاقوامی معیار کی ہے، اور بغیر فنڈز کے لیب آپریشن کو جاری رکھنا ممکن نہیں ہے جس کی بنا پر اسے عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کو گزشتہ دو سال کے رکے ہوئے فنڈ کی مد میں 10 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، یہ تین سال کا پروجیکٹ تھا اور یہ فنڈز اسٹیبلشمنٹ کے ہیں جو ہمیں نہیں ملے ہیں۔
اوررکے ہوئے فنڈزریلیز ہونے کے بعد اگلے سال سے سالانہ بنیاد پر فنڈز ریلیز کئے جانے چاہیئں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر صحت سندھ بھی ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرتی ہیں، اورہماری درخواست ہے کہ حکومت سندھ فنڈز ریلیز کرنے کے عمل کو تیز کرے۔