چین نے ملک میں چند سالوں سے نافذ صرف دو بچوں کی پالیسی کا خاتمہ کردیا، چین کی جانب سے یہ فیصلہ ملک میں ہونے والی حالیہ مردم شماری کے نتائج کو سامنے رکھ کر کیا گیا ہے جس کے مطابق گزشتہ 10 سال کے دوران چین کی آبادی میں اضافے کی شرح انتہائی کم دیکھی گئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چینی حکومت نے 10 سال بعد ہونے والی مردم شماری کے بعد دو بچوں کی پالیسی کا خاتمہ کرتے ہوئے جوڑوں کو تین بچوں کی اجازت دے دی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چینی صدرکی سربراہی میں ہونے والے اہم اجلاس کے بعد حکومت نے صرف دو بچوں کی پالیسی کا خاتمہ کرتے ہوئے جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔چینی حکومت نے مردم شماری کے نتائج کے بعد ملک میں آبادی کی کمی پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کا فیصلہ کیا۔
چین میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج مئی کے اوائل میں جاری کیے گئے تھے جس میں بتایا گیا ہےکہ گزشتہ سال چین میں 12 ملین بچے پیدا ہوئے جو 2016 کو سامنے رکھتے ہوئے آبادی میں ایک معنی خیز کمی ہے کیونکہ 2016 میں چین میں 18 ملین بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ چین میں گزشتہ سال 12 ملین بچوں کی پیدائش 1960 کے بعد سے بچوں کی پیدائش کی کم ترین شرح ہے۔اس سے قبل 2016 میں چینی حکومت نے ایک بچے کی متنازع پالیسی کا خاتمہ کرتے ہوئے دو بچوں کی اجازت دی تھی۔