گزشتہ چند ماہ کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اس ارتکاز کی اوسط شرح 419 پارٹیکلز فی ملین ہو گئی جو پچھلے سال مئی میں417 پی پی ایم رہی تھی
گزشتہ چند ماہ کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اس ارتکاز کی اوسط شرح 419 پارٹیکلز فی ملین ہو گئی جو پچھلے سال مئی میں417 پی پی ایم رہی تھی

زمینی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

زمین کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے باوجود گزشتہ چند ماہ کے دوران زمین کی فضا میں زہریلی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس تاریخی حد تک زیادہ ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ہوائی میں قائم ماؤنا لوآ مشاہدہ گاہ نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اس ارتکاز کی اوسط شرح چار سو انیس پارٹیکلز فی ملین ہو گئی۔
اس مشاہدہ گاہ کے مطابق اس نے زمین کی فضا میں اس گیس کے ارتکاز کی پیمائش کا سلسلہ انیس سو اٹھاون میں شروع کیا تھا اور تب سے آج تک یہ شرح پہلے کبھی اتنی زیادہ نہیں رہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے سال مئی میں یہ اوسط شرح چار سو سترہ پی پی ایم رہی تھی۔