نیٹو نے افغانستان میں اپنا فوجی پروگرام باقاعدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
نیٹو سیکٹریٹری جنرل یین سٹولٹن برگ نے آج نیٹو سربراہی اجلاس شروع ہونے سے قبل اپنے افتتاحی کلمات کے بعد ایک سوال کے جواب میں یہ اعلان کیا۔
نیٹو ہیڈ کوارٹرز برسلز میں ’ڈوراسٹیپ اسٹیٹمنٹ‘ میں افغانستان سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں اپنا فوجی مشن ختم کر رہے ہیں لیکن ہم افغان عوام اورافغان سیکیورٹی فورسزکی مدد جاری رکھیں گے، یہ ہم وہاں علیحدہ سے اپنی سویلین موجودگی کے ذریعے کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم افغان فورسزکی سپورٹ، مشورہ اوران کی مالی مدد جاری رکھیں گے جس کی فراہمی کا وعدہ تمام اتحادیوں نے کر رکھا ہے۔سیکٹریٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کس طرح افغان فوج کو بیرون ملک تربیت فراہم کی جائے؟۔
انہوں نے کہاکہ نیٹو کابل ائیر پورٹ سمیت اہم انفراسٹرکچر کو فعال رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے نیٹو امریکا، ترکی اور دوسروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، کیوں کہ یہ انٹرنیشنل کمیونٹی کی سفارتی موجودگی اور بین الاقوامی امداد پہنچانے کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے اس موقع پر باور کروایا کہ ہم افغانستان میں گذشتہ 20 سال سے ہیں لیکن ہم وہاں مستقل رہنے کے لیے نہیں آئے تھے۔