وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کا آئندہ مالی سال کیلیے 14کھرب 78 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا ، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کردیا گیا ۔مزدورکی کم سےکم اجرت25ہزار روپے مقرر کی گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اپوزیشن کے شدید شور شرابے میں سندھ کے مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش کیا ، 14 کھرب 78 ارب روپے کے بجٹ میں آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی اخراجات میں 41.3 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ صوبائی اے پی ڈی میں 43.5 فیصد اضافہ کیا گیا، آئندہ مالی سال میں ضلعی اے پی ڈی میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کیلیے دو سو چالیس ارب روپے ، صحت کیلیے ایک سو بہتر ارب روپے اور امن و امان کیلئے ایک سو پانچ ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ بلدیات کیلیے ایک کھرب انیس ارب سے زائد اور ٹرانسپورٹ کیلیےچودہ ارب روپے مختص کرنے کی تجویزدی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بجٹ خسارے کا تخمینہ 25.738 ارب روپے ہے جب کہ سندھ کی آمدن کا تخمینہ 1452 ارب، 16کروڑ 80 لاکھ رو پے ہے۔سندھ کی اپنی وصولیاں 329.319ارب روپے متوقع ہیں۔
بجٹ تقریر میں انہوں نے بتایا کہ سندھ کے متواتر اخراجات 1089 ارب 3 کروڑ 72لاکھ روپے ہوں گے جب کہ ترقیاتی اخراجات میں 41.3 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں فلاحی منصوبوں کیلیے 293 ارب روپے، اے ڈی پی کیلیے 222 ارب 50 کروڑ رکھنے اور ادویات کی خریداری کیلیے 18 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی بحالی کیلئے 1.70 ارب روپے، کم لاگت ہاؤسنگ اسکیم کیلیے 2 ارب روپے جب کہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کی معاونت کیلئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
بجٹ تقریر میں انہوں نے بتایا کہ زراعت سے وابستہ خواتین کیلیے 500 ملین روپے ، اسپیشل چلڈرن فنڈز کیلئے 500 ملین روپے اور اسکولوں کی تزائین و آرائش کیلیے 5.00 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ صوبے میں کالجز کی مرمت اور بحالی کیلئے 425 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انڈس اسپتال کو سالانہ گرانٹ کی مد میں 2.5 ارب روپے جب کہ انڈس اسپتال کی توسیع کیلئے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ایس آئی یو ٹی کو دی جانے والی گرانٹ میں 27 فیصد اضافہ کرکے 7.12 ارب روپے کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کیلیے مختص شدہ رقم کو 15 فیصد اضافے کے بعد 7.64 ارب روپے کردیا گیا ہے، ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کی اے ڈی پی میں آئندہ مالی سال کیلیے 8.2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
سید مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ ترقیاتی اخراجات میں 41.3 فیصد اضافہ کر دیا گیا، فلاحی منصوبوں کیلیے 239 ارب روپے ، صوبائی اے ڈی پی کیلیے 22 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ، صوبائی بجٹ میں 19.1 فیصد اضافہ ہوا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں صحت کیلیے 172.08 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، آئندہ مالی سال میں صحت کیلیے بجٹ میں 29.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ، وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کیلیے 24.73 ارب روپے مختص کیے ، صحت کیلیے ترقیاتی بجٹ میں 18.50 ارب روپے رکھے گئے ۔صوبے میں امن وامان کو برقرار رکھنے کیلیے 119.97 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔