مصر میں ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے فحاشی پھیلانے، انسانیا سمگلنگ اور لڑکیوں کا استحصال کرنے کے مختلف الزامات کے تحت ٹک ٹاکر لڑکی کو 10 سال قید اور 13 ہزار ڈالر کی سزا سنادی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حنین حسام ، مودہ الادھم سمیت ان کے تین ساتھیوں پر الزام تھا کہ یہ لوگ مصر میں خاندان اور معاشرتی اقدار کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ براہ راست نشریات کا لالچ دے کر لڑکیوں کے استحصال میں ملوث ہیں۔
استغاثہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزمان نے ٹک ٹاک انتظامیہ سے پیسے لے کر ایسی ویڈیوز پوسٹ کیں جن سے بے حیائی اورغیر اخلاقی مواد پھیلا۔ انہوں نے ایک ایسے واٹس ایپ گروپ کے ارکان بھی بڑھانے کی کوشش کی جس پر لڑکیوں کا استحصال ہو رہا تھا۔
عدالت کی جانب سے انسانی اسمگلنگ، لڑکیوں کے استحصال اورفحاشی پھیلانے کے الزام میں حنین حسام کو 10 سال قید اور13 ہزار امریکی ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ساتھیوں کو چھ چھ سال اور مجموعی طور پر 13 ہزار امریکی ڈالرزکی سزا سنائی گئی ہے۔