ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو 27 نکات پر عمل درآمد کرنا تھا جس میں سے پاکستان کی جانب سے ایک پرعمل درآمد باقی رہ گیا تھا، تاہم ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو ایک بار پھر گرے لسٹ میں برقرا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیٹف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایکشن پلان پر عملدرآمد کررہا ہے، تاہم اسے آئندہ چار ماہ تک گرے لسٹ میں برقرار رکھا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان 27 میں 26 پوائنٹس پر عمل درآمد کر چکا ہے، لیکن فیٹف نے پاکستان سے منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ پر ملزمان کو عبرت ناک سزائیں دینے کامطالبہ کیا ہے۔ اور منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے شواہد فراہم کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو مختلف امور پر مزید کام کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دہشت گروں کی فہرست میں شامل افراد کی مکمل تفتیش اوران دہشت گردوں پرمقدمہ چلانے کیلئے بھی پاکستان کو مزید کام کرنے کا کہا گیا ہے۔
فیٹف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین میں ترامیم کرکے بین الاقومی تعاون بڑھایا جائے اور منی لانڈرنگ مقدمات کی تحقیقات میں اضافہ کرکے عدالتوں میں پیش کیے جائیں اور منی لانڈرنگ میں دوسرے ممالک سے مل کر ناجائز اثاثے تلاش کرکے ضبط کیے جائیں۔
وکلا، رئیل اسٹیٹ ایجنٹ، جیولری کا کام کرنے والوں کی نگرانی یقینی بنائی جائے اوران شعبوں کے کاروبار کے دستاویزی ثبوت لینے کا ٹاسک بھی دیا گیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا کہ جس جگہ ضروری ہو پابندیا ں بھی لگائی جائیں اور بے نامی کاروبار اور جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں۔