غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اپنی نئی پالیسی میں اس شق کو ایمپلائمنٹ کنٹریکٹ کا حصہ بنایا ہے جس کے تحت جہیز لینے اور دینے والے ملازمین کو ایریز گروپ میں ملازمت کا موقع نہیں مل سکے گا۔
رپورٹ کے مطابق گروپ نے انسداد جہیز کا ایک سیل بھی قائم کیا ہے اورکمپنی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
کمپنی کے مالک نے اس ضمن میں کہا ہے کہ یہ دنیا میں پہلی مرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ ایک نجی کمپنی نے ملازمین کے معاہدے میں انسداد جہیز پالیسی کی شق رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے سے جہیز کا کینسر مکمل طور ختم کرنا ناممکن ہے تاہم ہم اس لعنت کو اپنی کمپنی سے ختم کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔