آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مانگے تانگے پر چلنے والی حکومت کہیں نظر نہیں آتی، افغانستان کی صورت حال خطرناک ہے، اس کے اثرات پاکستان پر آسکتے ہیں، اسرائیل سے روابط کے معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔
سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید، وکلا صفائی فاروق ایچ نائیک، لطیف کھوسہ، اسد عباسی اور دیگر عدالت پیش ہوئے۔ فاروق ایچ نائیک نے اپنا وکالت نامہ جمع کراتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ آصف ذرداری راستہ میں ہیں کچھ دیر میں عدالت پہنچ جائیں گے اور انہوں نے 8 ارب مشکوک ٹرانزکشن کیس میں ضمانت کرالی ہے۔
اسی دوران آصف زرداری کے پہنچنے پرعدالت نے آصف علی ذرداری اور دیگر ملزمان کی حاضری لگائی اور سابق صدر کو واپس جانے کی اجازت دے دی۔ اس موقع پر طلبی کے باوجود ریفرنس کے شریک ملزم مشتاق احمد کی عدم پیشی پرعدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو ملزم مشتاق احمد کے کراچی اور شکارپورکے ایڈریس پر نوٹس بھیجنے کی ہدایت کی جبکہ نیب حکام نے بتایا کہ شریک ملزم مشتاق احمد بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔ عدالت نے ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 27 جولائی تک کیلیے ملتوی کر دی۔
ادھر سابق صدر کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی جبکہ سابق صدر کی آمد کے موقع پر آصفہ بھٹو ذرداری اوررخسانہ بنگش بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ اس موقع پر سینیٹر رحمان ملک اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔
سابق صدر آصف زرداری نیب کے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سابق صدر کو حاضری لگا کر واپس جانے کی اجازت دی۔