غزنی کو قندھار سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر جھڑپیں جاری ہیں۔فائل فوٹو
غزنی کو قندھار سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر جھڑپیں جاری ہیں۔فائل فوٹو

طالبان کا غزنی شہر پر بڑا حملہ۔افغان فورسز کیساتھ خوفناک لڑائی جاری

20 سال تک افغانستان میں تعینات رہنے کے بعد جرمن فوج کا وہاں سے انخلا مکمل ہوگیا۔

افغان میڈیا کے مطابق افغانستان سے جیسے جیسے غیر ملکی افواج واپس جارہی ہیں ، طالبان کے حملوں میں تیزی آ گئی ہے، 20 سال تک افغانستان میں تعینات رہنے کے بعد جرمن فوج کا وہاں سے انخلا مکمل ہوگیا اور گزشتہ روز آخری جرمن فوجی بھی اپنے ملک واپس روانہ ہوگیا۔ جرمنی کی وزیر دفاع اینگریٹ کرامپ کارین باوا نے بتایا کہ جرمن فوج کا آخری سپاہی بھی محفوظ طورپرافغانستان سے واپس جرمنی اپنے گھر پہنچ گیا۔

دوسری جانب غیر ملکی افواج کے انخلا کے ساتھ ہی طالبان نے بھی اپنے حملوں میں اضافہ کردیا ۔ کچھ ہی روز پہلے انہوں نے قندوز میں تاجکستان کی سرحد پر مکمل قبضہ کرلیا تھا۔ اب انہوں نے ملک کے وسطی شہرغزنی پر قبضہ کرنے کے لیے ایک بڑا حملہ کیا ہے اور وہاں افغان فورسز کے ساتھ ایک خوفناک لڑائی جاری ہے۔

افغٖان حکام کے مطابق اگرچہ صوبہ غزنی میں طالبان کا پہلے سے گہرا اثر و رسوخ ہے لیکن اب مرکزی شہر پر انہوں نے مختلف سمتوں سے بہت ہی خوفناک حملہ کیا ہے۔ غزنی کو قندھار سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر جھڑپیں جاری ہیں، شہر کے شیخ عجل اور گنج سمیت مختلف علاقوں میں چوکیوں کے نزدیک لڑائی میں شدت آگئی ہے جس کے باعث مرکزی بازار میں دکانیں بند ہوگئی ہیں اورکرفیو کا سماں ہے۔

علاقے کی سڑکیں بند ہیں اور مواصلاتی رابطوں میں خلل پڑ رہا ہے جس کے باعث جانی نقصان کی صحیح اطلاعات موصول نہیں ہورہیں۔
واضع رہےاپریل میں نیٹو نے افغانستان سے اپنے 7 ہزار فوجی واپس بلانے کا اعلان کیا تھا، جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی فوج کے مکمل انخلا کے لیے 11 ستمبر کی حتمی تاریخ دی ہے۔