وزیر خزانہ بحث کو سمیٹتا ہے، سندھ اسمبلی میں یہ روایت کیوں نہیں۔فائل فوتو
وزیر خزانہ بحث کو سمیٹتا ہے، سندھ اسمبلی میں یہ روایت کیوں نہیں۔فائل فوتو

بلاول بھٹو‘ نہیں زرداری ہیں۔ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو‘ نہیں زرداری ہیں۔

قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان میں اظہار خیال اور مجموعی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز حکومتی پالیسی واضح کردی کہ ہم بھارت کے ساتھ امن چاہتےہیں مگر کشمیر سے آنکھ نہیں چراسکتے، 5 اگست 2019 کے بعد کشمیریوں کو جس طرح جبرو تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ سب کے سامنے ہے، آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پیلٹ گنز کے استعمال پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں ، وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہندوستان، مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر لاتا ہے تو ہم ان کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری سے ہونے والی لفظی جنگ پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم تو شروع سے یہی کہتے آئے ہیں کہ اپوزیشن ہماری بات سنے، ہم اپوزیشن کی، اور فیصلہ عوام پر چھوڑ دیا جائے، کل بلاول ناسمجھی میں گفتگو کررہے تھے، جن روایات کی بلاول بات کررہے تھے وہ سندھ میں کیوں نہیں اپنائی گئیں، روایت یہ ہے کہ قائد حزب اختلاف بجٹ پر بحث کا آغاز کرتا ہے- انہوں نے سندھ اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن کو بحث کا آغاز کیوں نہیں کرنے دیا؟

انہوں نے کہا کہ روایت یہ ہے کہ وزیر خزانہ بحث کو سمیٹتا ہے، سندھ اسمبلی میں یہ روایت کیوں نہیں اپنائی گئی؟ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئر مین قائد حزب اختلاف ہوتا ہے کیا انہوں نے سندھ کے اسمبلی میں اس روایت کو اپنایا؟ اسپیکر پر حملے کی روایت نہیں، روایت یہ ہے کہ اگر آپ کو اسپیکر سے کوئی شکایت ہوتی ہے تو آپ ہاؤس میں جملے بازی نہیں کرتے اوراپنی بات ان کے ساتھ چیمبر میں جا کرکرتے ہیں۔