سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔فائل فوٹو
سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔فائل فوٹو

ہم تو جا رہے ہیں،کسی نے جھوٹ سننا ہے تو سنتا رہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور:پولیس کی جانب سے شہری کی زمین پر مبینہ قبضے کے کیس میں ایس پی صدر حفیظ الرحمان بگٹی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں پیش نہ ہوئے ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ایس پی آج چھٹی پر ہیں ، میں تو انہیں معاف کرنے والا تھا، ہر بندے کی اپنی قسمت ہے ۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس سپریم کورٹ میں ہے ، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کر دیا ہے تو آرڈر دکھائیں ۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناع نہیں ، کیس کل کیلیے مقرر ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے حکم امتناع نہیں دیا صرف ریکارڈ طلب کیا ہے، آج پھر معافی کی درخواست ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آج ایس پی ہوتے تو شاید معافی مل جاتی ،اب ایس پی کو معافی سپریم کورٹ سے ہی مل سکتی ہے ۔میری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایس پی نے عدالت میں جھوٹ بولا ، میں جھوٹ برداشت نہیں کروں گا، سپریم کورٹ کے ججزکے احترام کیلیے یہ کیس کل کیلیے رکھ رہا ہوں ، ہم تو جا رہے ہیں ،عدالتوں نے جھوٹ سننا ہے تو سنتی رہیں، سپریم کورٹ میں کل کیس فکس ہے ، ہم کیس کو کل تک ملتوی کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے کے بعد ہم اس کیس کو دیکھیں گے ۔کل میرا آخری ورکنگ ڈے ہے ، کل دیکھیں گے کہ جھوٹ پروان چڑھے گا یا نہیں ۔