امریکا کی جانب سے ہمارے کسی بھی سرکاری ادارے سے مشاورت نہیں کی گئی۔فائل فوٹو
امریکا کی جانب سے ہمارے کسی بھی سرکاری ادارے سے مشاورت نہیں کی گئی۔فائل فوٹو

پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی الزام یکسر مسترد کردیا

پاکستان نے کم عمر سپاہیوں کی بھرتی کی امریکی فہرست میں پاکستان کی شمولیت یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقدام حقیقت پسندی سے انحراف ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا کہ امریکا سی ایس پی اے لسٹ میں پاکستان کی بے بنیاد شمولیت پر نظر ثانی کرے ، توقع کرتے ہیں امریکا بچوں کی فوجی دستوں کیلیے بھرتی کرنے والے گروہوں اوران کے حمایتیوں الزامات کی قابل اعتماد معلومات شیئر کرے گا۔

زاہد حفیظ نے کہا کہ کم عمر سپاہیوں کی بھرتی کی فہرست مرتب کرنے سے قبل امریکا کی جانب سے ہمارے کسی بھی سرکاری ادارے سے مشاورت نہیں کی گئی ، اس حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں اور نہ معلومات دی گئی جن کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذکیا گیا۔ پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے ، پاکستان انسانی سمگلنگ کی لعنت کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر مل کر کام کرنے کیلیے پرعزم ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے امریکی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ سی ایس پی اے فہرست میں پاکستان کی شمولیت پر نظر ثانی کرے ، پاکستان باہمی دلچسپی کے تمام امور پر تعمیری بات چیت کیلیے متعلقہ چینلز کے ذریعے امریکی حکومت کے ساتھ بات چیت میں شمولیت کا خواہش مند ہے ۔

واضع رہے امریکا نے بچوں کی عسکری سرگرمیوں میں بھرتی کی فہرست میں پاکستان ، ترکی سمیت 14ممالک کا نام فہرست میں شامل کر لیا ۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ترکی نے شام میں ” سلطان مراد“ گروپ کو نمایاں سپورٹ فراہم کی ہے ۔

امریکا کی جانب سے پاکستان ، ترکی ، افغانستان ، میانمار، جمہوریہ کانگو ، ایران، عراق ، لیبیا ، مالی ، نای¿جیریا، صومالیہ، جنوبی سوڈان ، شام ، وینز ویلا اور یمن کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکی اقدام کو یکسر مسترد کیا ہے ۔