انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے دوران اصل دستاویزات غائب ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔دوران سماعت سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور ڈی ایس پی قمر سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے ۔
مدعی نے مقدمے کی دستاویزات کی نقول سے متعلق درخواست جمع کروادی۔اس حوالے سے وکیل مدعی نے کہا کہ کیس کی اصل دستاویزات کھوگئی ہیں، اس لیے فوٹو کاپی کو ہی حصہ بنایا جائے ۔جبکہ ملزمان کے وکیل نے اس پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوٹو کاپی دستاویزات قابل قبول نہیں ہیں، یہ دستاویزات ٹیمپر بھی کی جاسکتی ہیں۔
نقیب اللّٰہ قتل کیس کی سماعت کے دوران وکلاء نے دلائل مکمل کرلیے ہیں جس کے بعد عدالت نے دستاویزات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔معززعدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر گواہوں کو بھی پیش کیا جائے، جس کے بعد درخواست پر فیصلہ سنایا جائے گا۔معززعدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کی مزید سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی ہے۔