پشاور کے محلہ خداداد میں لالہ غلام سرور کے ہاں پیدا ہونے والا یوسف خان اپنے اہلخانہ کے ہمراہ 1935 میں ممبئی منتقل ہو گیا، 20برس کی عمر میں یوسف خان کے والد نے اسے پونا کی ایک فوجی کینٹین میں پھلوں کا سٹال لگا دیا ، یوسف خان پھل فروش تھا۔
دیویکا رانی 1940کی دہائی کا ایک بہت بڑا نام تھیں ، وہ چوٹی کی اداکارہ اور فلمساز تھیں ، لیکن یہ نام آج بھی اس لئے لوگوں کو یاد ہے کیونکہ اس نے یوسف خان کو دلیپ کمار بنایا ، دیویکا رانی کے ساتھ یوسف خان کی ایک غیر متوقع ملاقات نے یوسف خان کی زندگی کو بدل کے رکھ دیا ۔
یوسف خان بمبئی ٹاکیز میں فلم کی شوٹنگ دیکھنے گئے جہاں دیویکا رانی کی نظر ان پر پڑی اور انہوں نے اس ہیرے کی چھپی چمک کو پہچان لیا اور یوسف خان سے پوچھا کہ کیا آپ اردو جانتے ہیں ، یوسف خان نے ہاں میں جواب دیا جس پر دیویکا رانی نے فوراً پوچھا کیا اداکاری کا شوق بھی ہے جس کے بعد یوسف خان کی زندگی بدل گئی ۔
مبئی ٹاکیز میں ہی کام کرنے والے شاعر نریدنر شرما نے یوسف خان کیلئے تین نام تجویز کئے جن میں جہانگیر ، واسو دیو اور دلیپ کمار شامل تھے ۔ یوسف خان اس دن دلیپ کمار بن گئے ۔
دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیرئیر میں صرف ایک فلم میں مسلمان کا کردار ادا کیا، انہوں نے فلم مغل اعظم میں شہزادہ سلیم کا یادگار کردار ادا کیا تھا ۔
بی بی سی کے مطابق دلیپ کمار اپنے کام میں اس درجہ مگن ہو جاتے کہ اپنے کردار میں کھو ہی جاتے تھے ، یہاں تک کہ فلم کوہ نورکے ایک گیت میں انہیں ستار بجانا تھا صرف اس ایک گانے کیلئے یوسف خان نے کئی سالوں تک ستار بجانے کی تربیت لی ۔حتیٰ کہ فلم نیا دور کی شوٹنگ کیلئے یوسف خان نے تانگہ چلانے کی باقاعدہ تربیت لی ۔
جب ‘موہے پنگھٹ پہ نندلال چھیڑ گیو’ گانا فلمایا جا رہا تھا تو اس گیت کی شوٹنگ دیکھنے بہت سے لوگ آیا کرتے تھے جن میں چینی وزیر اعظم چو این لائی، معروف شاعر فیض احمد فیض اور بعد میں پاکستان کے وزیر اعظم بننے والے ذوالفقار علی بھٹو بھی شامل تھے ۔