بلاول بھٹو کو گری ہوئی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔شاہد خاقان عباسی

سابق وزیراعظم اورپاکستان مسلم لیگ ن کےمرکزی رہنماشاہد خاقان عباسی نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف نے محاورے کے طور پرکہا تھاکہ’ پاؤں پکڑنے کو تیارہوں‘ بلاول بھٹو کو ایسی گری ہوئی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق  بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردِ عمل میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلاول بھٹوکو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) سے نکالے جانے کا غصہ ہے، ہمیں کسی کے ساتھ مفاہمت نہیں کرنی، شہباز شریف نے محاورے کے طور پرکہا تھا کہ پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کی ایسی گھٹیا باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلاول بھٹو سے یہی توقع کر سکتا ہوں، بہتری کی امید نہیں ہے، جو اپنے منہ سے کہے میں نظریاتی ہوں وہ نظریاتی نہیں ہوتا، جو جماعت اصولوں پر کھڑی ہے وہ ہے ن لیگ، ہر شخص مسلم لیگ ن سے خائف ہے، حکومت ہو یا اپوزیشن ہر کوئی مسلم لیگ ن کی بات کرتا ہے، حکومت کی جانب سے ن لیگ میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، حکومت کے ہی لوگ کچھ دن پہلے تک شہباز شریف کی تعریفیں کر رہے تھے، سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بعد ان پر تنقید شروع کی گئی۔

سابق وزیراعظم نے آصف علی زرداری کے بیان پر بھی رد عمل میں کہا کہ نواز شریف نے کم زور ڈومیسائل کے ساتھ زیادہ پیشیاں بھگتی ہیں، آصف زرداری کا ڈومیسائل تو مضبوط ہے، انھوں نے کم پیشیاں بھگتیں، سیاست کا مطلب یہ نہیں کہ حقائق پر پردہ ڈالا جائے، جن لوگوں نے غلطیاں کی ہیں انھیں بھگتنا بھی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ مریم نواز نے بلاول پر سلیکٹڈ کا جو ٹوئٹ کیا تھا، اس پر معذرت کی تھی، میں دوبارہ معذرت کر لیتا ہوں کہ ہمیں ساتھ چلنا چاہیے، ڈیل کی سیاست نے پاکستان کو یہاں تک پہنچایا ہے،میں  کسی پر ڈیل کا الزام نہیں لگاتا ،کوئی ڈیل کر رہا ہے تو غلط کر رہا ہے، کیا جیل جانا، پیشیاں بھگتنا ڈیل ہے، نواز شریف بالکل ڈیل کر کے بیرون ملک نہیں گئے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز آزاد کشمیر میں انتخابی مہم کو لیڈ کریں گی، کچھ دیر پہلے پتا چلا ہے شہباز شریف کی جگہ مریم نواز جائیں گی، وہ کمر کی تکلیف کے باعث (آج) جمعرات کے جلسے میں نہیں ہوں گے، آزاد کشمیر میں باقی جلسوں میں شہباز شریف شرکت کریں گے۔شاہد خاقان نے کہا کہ جوکہتے ہیں شہباز شریف جان کر اسمبلی نہیں آئے یہ شرم کی بات ہے، بلاول شہباز شریف سے بجٹ اجلاس میں عدم موجودگی کا پوچھ سکتے ہیں، شہباز شریف اپوزیشن لیڈر اور بلاول پارلیمانی لیڈر ہیں۔