اپرکوہستان:داسو ڈیم میں کام کرنے والی کمپنی کی بس دھماکے سے تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق جبکہ 29زخمی ہوگئے۔
ڈی پی او اپرکوہستان نے بتایا کہ بس دھماکے میں 13 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں سے 9 چائنیز اور 2 مقامی مزدور بھی شامل ہیں، جبکہ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 7 افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق غیر ملکی تعمیراتی کارکنوں کی بس لیبر کو اپنے اپنے مقام پر منتقل کرنے جارہی تھی کہ اچانک گاڑی میں زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا، جب کہ جائے وقوعہ کو دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے سیل کردیا گیا ہے، تاحال حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔
ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ کوسٹر گاڑی میں 41 افراد سوار تھے، حادثے میں 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں دو ایف سی جوان اور 2 مقامی مزدور بھی شامل ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر وجوہات کا بتایا جا سکے گا، المناک واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحقیقات سے قبل واقعہ کو حملہ یا دہشت گردی سے منسوب نہیں کہا جا سکتا۔
داسو میں رونما ہونے والے واقعے وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پر صوبائی حکومت کا اعلی سطحی وفد کوہستان پہنچ گیا، وفد میں کامران بنگش، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی خیبر پختونخوا شامل ہیں، معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ کے بعد میڈیا کو صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب سیکیورٹی ٹیمیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ جائے دھماکہ پر پہنچ گیا ہے اور دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔