متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سندھ میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت جعلی اکثریت سے وجود میں آئی ہے۔ سندھ میں 30 سے 40 لاکھ جعلی ووٹوں کا اندراج کیا گیا اور ووٹر لسٹ میں بھی دھاندلی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جعلی اندراج کیا گیا ووٹ دھاندلی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ دو روز قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی ہونے والی پریس کانفرنس تشویشناک ہے۔
عامر خان نے کہا کہ سندھ میں دہشت گردوں کے بھی شناختی کارڈز بنائے گئے اور سندھ میں جعلی ڈومیسائل پر نوکریاں دی گئیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے سندھ میں فوری طور پر جعلی شناختی کارڈز بلاک کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نادرا میں 50 فیصد غیر قانونی بھرتیاں ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ کے سیکرٹری کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے اور پیپلز پارٹی سندھ میں دھاندلی سے جعلی اکثریت پر نشستیں حاصل کرتی ہے۔ جمہوریت کے لبادے میں ملک دشمن اپنا کام کر رہے ہیں۔
عامر خان نے کہا کہ اگر ملک کی سلامتی خطرے میں پڑتی ہے توگورنر راج لگایا جا سکتا ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کے خلاف نہیں بلکہ ان کے طرز حکمرانی کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں کچھ ترمیم کی گنجائش موجود ہے اوراگر وفاق اٹھارہویں ترمیم میں تبدیلی کی بات کرتا ہے تو ہم ساتھ دیں گے۔