شدید بارشوں سے مواصلات اور ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔فائل فوٹو
شدید بارشوں سے مواصلات اور ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔فائل فوٹو

ملک میں اتوار سے بدھ تک شدید بارشوں کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے اتوار (شام/رات) سے بدھ کے دوران ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جبکہ  پیر سے بدھ کے دوران شدید/طوفانی بارشوں کا امکان ہے اس ضمن میں سیاحوں کو گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار(رات) سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی۔جس کے باعث کشمیر ، اسلام آباد ، راولپنڈی ، اٹک ، چکوال ، جہلم ، گجرات ، منڈی بہاؤلدین ،سیالکوٹ ، نارووال ، گوجرانوالہ ، حافظ آباد ، لاہور ، شیخوپورہ ، قصور، اوکاڑہ،فیصل آباد ،جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، میانوالی، خوشاب، دیر، سوات، بونیر، کوہستان، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مردان، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، وزیرستان، کرم، بنوں، کوہاٹ ، لکی مروت، ٹانک،کرک ، ڈیرہ اسماعیل خان اور گلگت بلتستان(غذر، استوار، دیامر، سکردو، گلگت، ہنزہ نگر، گانچی اورخرمنگ) میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا مکان ہے۔اس دوران کہیں کہیں پرشدید موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پیرسے جمعرات کے دوران : بھکر ،لیہ ،ڈیرہ غازی خان، راجن پور،ملتان، خانیوال، ساہیوال، بہاولنگر، بہاولپور، رحیم یار خان، سبی، نصیر آباد،جعفر آباد، کوہلو، لورالائی،بارکھان، ژوب، موسی خیل،کوئٹہ، زیارت، ہر نائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبد اللہ، لاڑکانہ، سکھر، جیکب آباد، تھر پارکر، سانگھڑ، عمر کوٹ اورمیر پور خاص میں بھی آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران چند مقامات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ اتوار سے بدھ تک ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں شدید بارشوں سے مواصلات اور ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس دوران دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے سبب مقامی آبادیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ موسلادھار بارش سے راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، پشاوراور نوشہرہ میں نشیبی علاقے زیرِآب آنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پیر سے بدھ کے دوران شدید بارشوں کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخوا میں لینڈ سلائینڈنگ کا خطرہ اورآ ندھی کے باعث ملک کے بالائی علاقوں میں نقصان کا خدشہ ہے۔