افغانستان میں طالبان شدید مزاحمت کے بعد قندھار کی حدود میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔افغان حکومت کی جانب سے قندھار جیل میں قید طالبان کو ہنگامی طور پر کسی دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان حکومت کی جانب سے قندھار میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ ٹیلی فون سروس بھی مکمل طور پر معطل کر دی گئی ہے۔گزشتہ روز گورنر قندھار کا کہنا تھا کہ کابل میں موجود کچھ افراد نے قندھار پر طالبان کے قبضے کی راہ ہموار کی اوران افراد کی ایک ٹیلی فون کال پر 10 سے 12 چوکیاں خالی کر دی گئیں جس پر طالبان نے بغیر کسی مزاحمت کے قبضہ کر لیا۔
گورنر کا کہنا تھا کہ سیاسی طور پر طالبان قندھار شہر پر قابض ہو چکے ہیں تاہم ابھی لڑائی ختم نہیں ہوئی اور کابل میں بیٹھے جن افراد نے طالبان کا ساتھ دیا ہے جلد ان کے نام منظرعام پرلائوں گا۔