اسلام آباد میں پاکستان کے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں نیا موڑ آگیا ہے ، والدین کے مطابق نور مقدم گھر سے جانے سے قبل ڈھیروں دولت اپنے ساتھ لے کر گئی ۔ نور مقدم کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ نور مقدم گھر سے جانے سے قبل اچھی خاصی رقم ساتھ لے کر گئی جبکہ بعد میں ٹیلیفون پر اپنی والدہ سے مزید رقم کا بھی مطالبہ کیا ۔
ذرائع کے مطابق نور مقدس کے والد نے اپنے بیان میں کہا کہ نور مقدم نے اپنے ڈرائیور سے سات لاکھ روپے کا انتظام کرنے کو کہا مگر وہ تین لاکھ روپے کا ہی انتظام کر سکا ، جب ڈرائیور نے بتایا کہ وہ دروازے کے باہر ہے تو نور مقدم نے پیسے لیے مگر یہ کہتے ہوئے ملزم کے گھر سے باہر آنے سے انکار کر دیا کہ یہ رقم ملزم کے باورچی کے حوالے کر کے وہ گھر چلا جائے ۔ پولیس کے مطابق نور نے 19جولائی کو اپنے قتل سے قبل اپنی والدہ سے تین منٹ تک فون پر بات کی ،پولیس نے ملزم کے گھر سے ایک پستول اور ایک چاقو برآمد کر لیا ہے مگر فون ابھی تک برآمد ہونا باقی ہے ۔
اس سے قبل نوراور ذاکر کے دوست ملزم کے گھر آئے اور انہوں نے نور مقدم کو آزاد کرنے کی درخواست کی مگر ملزم نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ نوراس کے ساتھ ہی رہے گی ۔ اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم نے اپنے ساتھیوں سے دریافت کیا تھا کہ اگر امریکی شہری ہونے کی حیثیت سے وہ کسی کو قتل کرتا ہے تو کیا اسے گرفتار کرکے سزا دی جائے گی ، یہ بات اشارہ کرتی ہے کہ نور مقدم کے قتل کا منصوبہ طے تھا ۔پولیس نے تھراپسٹ کمپنی اے جے سی ایل کے ممبران کو بھی شامل تفتیش کیا ہے ۔