لندن۔برطانیہ کے سب سے بڑے اسٹور سے عملے کی موجودگی میں ایک خاتون 4 ملین پاونڈز کے ہیرے چرا کے غائب ہونے والی خاتون کو سزا سنا دی گئی۔
کئی سالوں کی تلاش کے بعد 2016 میں ہوئی اس چوری کی ملزمہ کو اب 2021 میں ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے، لیکن ہیرے کہاں ہیں وہ اب تک معلوم نہیں ہو سکا۔
2016 کی ایک شام روس کی امیر ترین خاتون اینا کے کردار میں وسطی لندن کے 1978 سے بنے ہیروں کے اسٹور میں آئیں۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے ہیروں کے بیگ سے اپنے بیگ کو تبدیل کر کے عملے کو گڈ بائے کہہ کر روانہ ہو گئیں۔
چوری ہوئے ہیروں میں سات قیمتی پتھر تھے جن میں ایک کی قیمت 2.2 ملین پاونڈ تھی۔چوری کے بعد اسٹور نے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے بڑے آرام سے عملے کی خاتون کے سامنے اینا نے ہیروں سے بھرا بیگ سیکنڈز میں تبدیل کیا۔
پولیس کے مطابق خاتون چور دو بہنوں کا گینگ تھا، جو رومانیہ میں پیدا ہوئیں، اور پھر فرانس گئیں جہاں اسٹورز سے کپڑے چرانے کا آغاز کیا اور ایسے وہ بینکوں اور پھر ہیروں کی چوری کی مہارت تک پہنچیں۔
پولیس نے جس بہن کو گرفتار کیا اس کی شناخت لولو لاکاٹوس سے ہوئی جس کا کہنا تھا کہ اینا وہ نہیں اس کی بہن تھی جو 2019 میں بائیک حادثے میں جان کی بازی ہار گئی تھی۔
لیکن کئی ثبوتوں کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ 60 سالہ لولو لاکاٹوس ہی اینا تھی جس نے 95 کروڑ مالیت کے ہیرے چوری کیے۔