پنڈورا لیکس کی آزاد انہ تحقیقات ہونی چاہییں۔فائل فوٹو
پنڈورا لیکس کی آزاد انہ تحقیقات ہونی چاہییں۔فائل فوٹو

9اگست کو پابندیاں ہٹانےکی پوزیشن میں ہوںگے۔ مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 8اگست 2021ء تک لاک ڈاون لگانے کا اعلان کردیا اور کہا کہ انشااللہ 9اگست کو ہم پابندیاں ہٹانےکی پوزیشن میں ہوںگے۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ جزوی لاک ڈاؤن کو کامیاب کرائیں۔ شہری 9 دن تک مدد کریں گے تو وباؤ کے پھیلاؤ کو روک سکیں گے۔ مجھے پتا ہے لاک ڈاؤن سے لوگوں کو تکلیف ہوگی لیکن یہ ملک اور صوبے کے لیے بہت ضروری ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس پچیس فیصد سے زائد ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود فیصلہ کیا گیا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، مخصوص شعبوں کو بند کیا جائے گا۔ ہمیں وائرس کو روکنے کے لیے احتیاط کرنا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہوں گا کہ فیصلے میں اتفاق رائے تھا، تاہم کسی نے یہ نہیں کہا کہ اس وقت سیریس صورتحال نہیں ہے۔ ٹاسک فورس کی میٹنگ کے بعد اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ یہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا ویرینٹ سے سب سے زیادہ کراچی متاثر ہے۔ ڈیلٹا ویرینٹ کم سے کم پانچ لوگوں کو مزید متاثر کرتا ہے۔ اگر احتیاط نہ کی تو ڈیلٹا مزید بڑھے گا جو کورونا کی بہت خطرناک قسم ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہاکہ ٹاسک فورس نےمشکل مگر سودمند فیصلے کیے،گزشتہ سال مکمل لاک ڈاون کا فائدہ ہوا،ٹاسک فورس فیصلوں کی وجہ سےنقصان کم ہوا۔

اُن کا کہنا تھاکہ ہم نے صحت عامہ کی سہولیات کو بڑھاکر مزید بہتر کیا،کورونا کی تیسری لہر میں ہم سے زیادہ شمالی علاقہ جات اور لاہور میں نقصان ہوا تھا،لاہور میں کرفیو جیسےاقدامات کیے گئےتھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی قسم کا کورونا وائرس( ڈیلٹا ویرینٹ) 100 فیصد تک ہوگیا ہے، یہ بڑا خطرناک ہے،کم ازکم پانچ لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں کورونا کیسز زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں،تین دنوں میں ڈھائی ہزار کیسز آرہے ہیں،کراچی می سماجی فیصلہ مشکل ہے۔

ادھر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کراچی میں کورونا کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت کو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر کے زیر صدارت اجلاس میں کراچی کی بگڑتی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ این سی او سی نے کہا کہ تشویشناک مریضوں کی دیکھ بھال کرنے کی استعداد کار بڑھائے جا رہے ہیں، آکسیجنیٹڈ بیڈز، وینٹی لیٹرز اور آکسیجن فراہمی کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ایس او پیزعملدرآمد کیلئے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں تعیناتی میں مدد کی جا رہی ہے۔