ایران نے اسرائیلی بحری جہاز پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرانے پرامریکا اور برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ کسی قسم کی جارحیت پر فیصلہ کن ردعمل دیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عمان میں اسرائیلی بحری جہاز پر ڈرون حملے کے نتیجے میں عملے کے دو ارکان کی ہلاکت پرامریکا، برطانیہ اورایران کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی اورایک دوسرے پر الزامات اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
3 روز قبل عمان میں اسرائیلی ارب پتی تاجر کی کمپنی کے آئل ٹینکر پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک برطانیہ اور ایک رومانیہ کا شہری تھا۔ اسرائیل، امریکا اور برطانیہ نے حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بیننٹ نے سرکاری ٹیلی وژن پر جاری بیان میں کہا تھا کہ عمان میں ہمارے آئل ٹینکر پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اور ایران تک یہ پیغام اپنے انداز میں پہنچانا جانتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ایران کے حملے میں ملوث ہونے کا پورا یقین ہے۔ اسی طرح برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب نے بھی کہا تھا کہ ایران نے دانستہ طور پر بحری جہاز کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔ یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ادھر ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل، امریکا اور برطانیہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دیشت گردی اور تشدد کو جنم دینے کے اقدامات سے گریز کیا جائے۔ کسی بھی قسم کی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیں گے۔