ان ملزمان کو پل چرخی جیل میں منتقل کیا جائے گا جہاں ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔فائل فوٹو
ان ملزمان کو پل چرخی جیل میں منتقل کیا جائے گا جہاں ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔فائل فوٹو

طالبان کی پیش قدمی جاری۔مزارِ شریف میں بھی داخل ہونے کا دعویٰ

کابل۔ طالبان اورافغان فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں ،طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا ہے کہ ان کے جنگجو پیر کی صبح شمالی شہر مزارِ شریف پر چاروں جانب سے حملے کر دیے ہیں اور کوٹا برگ کے علاقے سے شہر میں داخل ہو گئے ہیں۔

تاہم بلخ صوبے کے دہدادی ضلع کے سربراہ سید مصطفی سادات نے افغان اسلامک پریس کو بتایا کہ لڑائی ابھی بھی جاری ہے اور صوبائی دارالحکومت کے مضافات تک محدود ہے۔

اطلاعات کے مطابق مزار شریف کے علاوہ پُلِ خمری اور بلخ صوبے کے شہر کوٹ برگ پر بھی طالبان نے حملہ کیا ہے جبکہ شمالی صوبے سمنگن کے ضلع سلطان پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق جنوبی شہر لشکرگاہ اور ہلمند میں اس وقت شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں لشکر گاہ میں اب تک 20 شہریوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں سے صوبے ہلمند میں طالبان اورافغان فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جب کہ امریکی فضائی حملے اور طالبان سے جھڑپوں کے نتیجے میں 20 عام شہری ہلاک ہوگئے، اس کے علاوہ علاقے میں ایک اسکول اور کلینک بھی تباہ ہوگیا۔

دوسری جانب اسکول کے چوکیدار کا کہنا ہے کہ رات 10 بجے کے قریب فضائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں اسکول تباہ ہوگیا، اس کے علاوہ ہلمند میں رہائش پذیر افراد کے مطابق فضائی اور راکٹ حملوں میں صرف عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔