غزنی اور ہرات مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں جا چکے ہیں۔فائل فوٹو
غزنی اور ہرات مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں جا چکے ہیں۔فائل فوٹو

طالبان نے ایک اور اہم ترین شہر پرقبضہ کرلیا

کابل۔طالبان نے افغانستان کے دوسرے اہم ترین شہر قندھار پر بھی قبضہ کرلیا،علاوہ لشکر گاہ پر بھی قبضے کے دعوے سامنے آئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزنی اور ہرات مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں جا چکے ہیں جس کے بعد طالبان کے زیر قبضہ صوبوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔

سرکاری طور پر تاحال قندھار یا لشکر گاہ کے سقوط کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم طالبان کی جانب سے جاری کی جانے والی ویڈیوز میں انھیں شہر کے اندر موجود دیکھا جا سکتا ہے۔

طالبان کی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی تیزی سے جاری ہے اور طالبان کابل سے صرف 130 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں۔امریکی انٹیلی جنس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کابل پر طالبان کا قبضہ صرف 3 ماہ کی کہانی رہ گیا ہے، دوسری جانب حملے روکنے کے لیے افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں شراکت کی پیشکش کر دی ہے۔

ادھر قندوز حملے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے جہاں ائیرپورٹ پر تعینات افغان فوج کی 217 پامیر کور نے مزاحمت کے بغیر طالبان کے آگے ہتھیار ڈالے جبکہ شبرغان ائیر پورٹ پہلے ہی طالبان کے کنٹرول میں جا چکا ہے۔