کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ پانی چوری میں جو بھی ملوث ہے کسی کوریلیف نہیں دیں گے ، وفاق اور ارسا سے مطالبہ ہے ہمیں پانی کاصحیح حصہ دیاجائے ، ارسا کے قانون میں لکھا ہے کہ اس اکارڈ پرپانی تقسیم ہوگا ، ارسا اور وفاق سے احتجاج ہے صوبے کے لوگوں کو پیاسا نہ ماریں۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کسی ایک ایریا کو پانی کم دینا کسی صورت قابل قبول نہیں ، اس وقت سندھ شدید بحران کی طرف جارہا ہے ، آپ اس سندھ کیساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کررہے ہیں ، ہمیں اس وقت باقی صوبوں سے ڈبل شارٹیج کاسامنا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ اس وقت ہمارےپاس بیراج میں پانی 36ہزارکیوسک تھا ، اس فلوکےباوجودہمیں شدیدپانی کابحران آسکتا ہے ، میراکسی صوبےسےاعتراض نہیں ارسا سے اعتراض ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کواس سیزن میں تقریباً19فیصدشارٹیج کاسامناہوا، مئی میں38،جون میں27اورجولائی میں9فیصدشارٹج کاسامناتھا، جتنی شارٹج ہمیں ملتی ہےاتنی بلوچستان کوبھی ملتی ہے، اس وقت رائس والےکاشتکارکوپانی کی شدیدضرورت ہے، اسی طرزکےفیصلےہوتےرہےتوپینےکےپانی کابحران پیدا ہوجائے گا۔