27 رمضان المبارک کو شب دعا کے طورپرمنائیں گے ۔فائل فوٹو
اتحادی عمران خان کے نظریے سے متفق ہیں ۔فائل فوٹو

افغانستان سے انخلا پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں پاکستانی سفارتخانہ 24 گھنٹے متحرک ہے۔ہمارے جہاز کابل میں پھنسے غیر ملکی شہریوں کے محفوظ انخلا میں معاونت کر رہے ہیں۔
عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویومیں افغانستان کی موجودہ صورتحال اوراس پر پاکستان کے نکتہ نظرکے حوالے سےاظہار خیا ل کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ افغانستان کے موجودہ حالات میںعالمی برادری کو درپیش چیلنجز میں سب سئے اہم کابل میں پھنسےغیرملکی شہریوں کا محفوظ انخلاہے۔جس کے حوالے سے ہماراسفارت خانہ بھرپورکرداراداکر رہاہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ امن عمل میں ہمارے مصالحانہ کردار کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان برداشت کیا۔ہمارے 80 ہزارلوگ شہید جبکہ 150 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔30 لاکھ سے زائد افغان آئی ڈی پیز کی میزبانی کی۔اس سب کے باجود ہمیں ڈومور کا طعنہ دیا جاتارہا۔
الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے انخلا کے فیصلے پر بھی ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔
اشرف غنی حکومت کی رٹ چند علاقوں تک محدودتھی۔ انہوں نے سوال ااٹھاتےہوئے کہا کہ انخلا میں معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ، کیا اسے محض بھول چوک سمجھا جائے؟
وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا ہمیں اعتدال پسند طبقے کی حمایت کرنی چاہیے۔ ان حالات کے باوجود ہم امن کی کاوشوں میں شراکت داری کے خواہاں ہیں۔