کابل:افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے صوبے پنج شیر کے 3 اضلاع پر قبضہ کر لیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان اور مزاحمتی فورس کے درمیان رات بھر جھڑپیں جاری رہنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ طالبان کے مطابق ان کے جنگجوؤں نے مزاحمتی فورس کو گھیرے میں لے لیا۔طالبان کا کہنا ہے کہ وہ پنج شیر کو طاقت کے بجائے مذاکرات سے فتح کرنا چاہتے ہیں۔
ادھر افغان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان کے صوبے پنج شیر میں بہت کم لوگ جنگ چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنج شیر کے با اثر افراد اور رہنما ہمیں بار بار یہ پیغام بھجواتے ہیں کہ وہ جنگ نہیں چاہتے۔
طالبان اندراب میں خوراک اور ایندھن کو آنے نہیں دے رہے۔ امر اللہ صالح
دوسر جانب افغانستان کے سابق صدر امر اللہ صالح نے کہا ہے کہ پنجشیر کے محاصرے کے دوران طالبان خوراک اور ایندھن آنے نہیں دے رہے۔
اپنی ٹوئٹ میں امر اللہ صالح نے کہا کہ طالبان پنجشیر کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں تاہم مزاحمتی فورسز نے سالنگ ہائی وے کو بند کردیا ہے۔ طالبان اندراب میں خوراک اور ایندھن کو آنے نہیں دے رہے۔ علاقے میں انسانی بحران کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہزاروں خواتین اور بچے پہاڑوں کی جانب نکل گئے ہیں۔
امر اللہ صالح نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے طالبان بچوں اور بوڑھوں کو اغوا کر رہے ہیں اور اردگرد گھومنے پھرنے اور گھر گھر تلاشی کے لیے انہیں بطور انسانی ڈھال استعمال کر رہے ہیں۔