دھماکہ ایئرپورٹ کے مشرقی گیٹ کے قریب ہوا ۔فائل فوٹو
دھماکہ ایئرپورٹ کے مشرقی گیٹ کے قریب ہوا ۔فائل فوٹو

کابل ایئر پورٹ پر دھماکوں سے لرزگیا۔امریکی فوجیوں سمیت13افراد ہلاک ۔درجنوں زخمی

کابل ایئرپورٹ دو دھماکوں سے لرزگیا،امریکی فوجیوں سمیت13 افراد ہلاک ،5 امریکی فوجیوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہو گئے،پروازوں کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق ایک دھماکہ خود کش تھا جو ایئرپورٹ کے مشرقی گیٹ کے قریب ہوا جہاں ایئرپورٹ کے اندر جانے کیلیے لوگوں کا ہجوم تھا جس میں بچوں سمیت 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

برطانیہ کی امورِ خارجہ اور قومی سلامتی کی حکمتِ عملی پر کمیٹیوں کی رکن ایلیشیا کیئرنز نے کہا ہے کہ بیرن ہوٹل کے قریب ہونے والے دھماکے میں بھی کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

بیرن ہوٹل وہ مقام ہے جہاں برطانوی حکام افغانستان سے انخلا کے قابل برطانوی اور افغان شہریوں کی جانچ پڑتال کا عمل ہو رہا ہے۔

کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے کے بعد ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں زخمیوں کو ہاتھ والی ریڑھیوں کی مدد سے ہسپتال تک پہنچایا جا رہا ہے۔ ان تصاویر میں ان زخمیوں کے کپڑوں کو خون میں لت پت دیکھا جا سکتا ہے۔

افغانستان کے نجی میڈیا  نے ٹوئٹر پر کچھ ایسی تصاویر شیئر کی ہیں جن میں مرد، خواتین اور بچے ۔۔ جن میں سے کچھ نے اپنے سر پرایک عارضی پٹی باندھ رکھی ہے۔۔ دھماکے کی جگہ سے محفوظ جگہ کی طرف بھاگ رہے ہیں۔

کابل میں موجود بی بی سی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر دھماکے کے مقام کی جو ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں ان میں لاشوں کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں اس لیے بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ درست ہے۔

امریکی وزارتِ دفاع کے ترجمان جان کیربی کا کہنا ہے کہ کابل کے ہوائی اڈے پر ہونے والے دھماکے میں امریکی فوجی اورعام شہری دونوں ہلاک ہوئے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ کے دروازے کے علاوہ قریب واقع بیرن ہوٹل کے قریب بھی دھماکہ ہوا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق خودکش دھماکے کے بعد ایک حملہ آورنے ہجوم پر فائرنگ کی، یہ واقعہ کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر رونما ہوا جہاں پر سیکیورٹی کے فرائض برطانوی فوج انجام دے رہی ہے اور یہ ان چند گیٹوں میں سے ایک ہے جسے دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر بند کیا گیا تھا۔

ایک امریکی عہدیدارنے بتایا کہ دھماکا خود کش تھا جس میں پانچ امریکی فوجی بھی زخمی ہوئے، صدر جوبائیڈن کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا۔

ایک طالبان عہدیدارکے مطابق خود کش دھماکے میں بچوں سمیت 13افراد ہلاک ہوئے، طالبان کے متعدد سیکیورٹی گارڈ بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق دو بم دھماکے ہوئے،دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں جس میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے تاہم ترک  فوج کے اہلکار ان دھماکوں میں محفوظ رہے۔
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے تصدیق کی کہ ائیرپورٹ کے باہر دھماکہ ہوا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ، "ہم کابل ہوائی اڈے کے باہر دھماکے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ جانی نقصانات اس وقت واضح نہیں ہیں۔جب معلومات ملیں گی ہم تفصیلات فراہم کریں گے۔

 اس سےکابل کے ایئرپورٹ پر ایک اطالوی طیارے کی طرف اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ ٹیک آف کر رہا تھا۔تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ فائرنگ کس نے کی ہے اور کیوں کی ہے۔

خبر رساں ادارے نے ملٹری ذرائع سے متعلق خبر دی ہے کہ اس واقعے کے بعد کسی بھی قسم کے نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ۔

 قبل ازیں برطانوی مسلح افواج کے وزیر نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پرچند گھنٹوں میں’ایک تباہ کن اور ہلاکت خیز‘ حملہ ہونے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ کے دفتر خارجہ نے رات گئے اپنے شہریوں سے کہا تھا کہ وہ ہوائے اڈے کی طرف نہ آئیں اور جو لوگ وہاں موجود ہیں انھیں وہاں سے نکل جانا چاہیے۔

وزیر جیمز ہیپی نے اس سے قبل بی بی سی کو بتایا تھا کہ حملے کےخطرے کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات ہیں۔

اس کے کچھ دیر بعد انھوں نے بتاتا کہ: وہ مصدقہ اطلاعات اس نہج پر پہنچ گئی ہیں کہ ہمیں یقین ہے کہ کابل میں ایک تباہ کن اور ہلاکت خیز حملہ ہو سکتا ہے۔