اندازہ نہیں تھا کہ افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرا ر ہوجائے گا۔فائل فوٹو
اندازہ نہیں تھا کہ افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرا ر ہوجائے گا۔فائل فوٹو

امریکا نے افغان جنگ کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کر دیا

واشنگٹن:امریکی صدر جو بائیڈن نے افغان جنگ کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کردیا اور کہا کہ100 سے 200 امریکی باشندے اب بھی افغانستان میں موجود ہیں۔

امریکی قوم سے خطاب کرتے ہوئے صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ  افغانستان میں ہم نے آئی ایس آئی ایس کی کمرتوڑ دی،30ہزارافغان فوجیوں کو 20 سال تک تربیت دی۔ہمیں یقین تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز  طالبان کا مقابلہ کرسکتی ہیں۔امریکہ کو اندازہ نہیں تھا کہ افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرا ر ہوجائے گا۔

صدر جوبائیڈن نے کہا کہ مشکل حالات میں کابل سے فوجیوں اور شہریوں کے انخلا کا خطرناک چیلنج پورا کیا،کابل کی سیکیورٹی کے لیے چھ ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دی۔انخلا کو کامیاب بنانے پر فورسز اور سفارتی عملے کا  شکر گزارہوں،100 سے 200 امریکی باشندے اب بھی افغانستان میں موجود ہیں۔داعش کے حملے میں ہلاک ہونے والے 13 امریکی فوجیوں کا کوئی نعم البدل نہیں۔طالبان کے ساتھ ملکر کام کرنے کا فیصلہ قبل ازوقت ہوگا۔افغانستان سے جو بھی جانا چاہے اسے اجازت ہو،طالبان اپنا وعدہ پورا کریں۔طالبان نے خود انخلا کے لیے محفوظ راستہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔افغانستان سے انخلا کی خواہشن رکھنے والوں کی مدد کریں گے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ہمیں صومالیہ اور سوڈان سے خطرات کا سامنا ہے،امریکہ کو چین اور روس کی جانب سے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے،روس اور چین چاہتے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں الجھا رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صومالیہ اور سوڈان سے ہمیں خطرات کا سامنا ہے۔ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔دنیا تبدیل ہورہی ہے ہم چائنہ کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔سائبر حملے ہورہے ہیں ،نیوکلئیر مواد کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ہم بھولیں گے نہیں جو بھی امریکہ پر حملہ کرے گا اسکا بدلہ لیا جائے گا۔امریکہ کو چین اور روس کی جانب سے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔روس اور چین چاہتے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں الجھا رہے۔امریکہ غیر معینہ مدت تک افغانستان میں نہیں رہ سکتا تھا۔افغانستان میں تیسری دہائی گزارنا بھی ہمارے مفاد میں نہیں تھا۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ داعش خراسان کےخلاف ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی، جو لوگ بھی امریکا کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ان کے خلاف امریکا کبھی سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہم انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی چھوڑیں گے۔ ہم انہیں کو دنیا کے کسی بھی کونے سے ڈھونڈ نکالیں گے اور انہیں اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔