کراچی:قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باولنگ کوچ وقار یونس نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے راہیں جدا کر لی ہیں جس کی اندرونی کہانی اب سامنے آ گئی ، مصباح اور وسیم خان کے درمیان سلیکشن کے معاملے پر بحث بھی ہوئی ۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ عدم تعاون اور ٹیموں کی سلیکشن کے معاملے پر صلاح مشورہ نہ کیا جانا مصباح اور وقار یونس کے عہدوں سے الگ ہونے کی وجہ بنی ، رمیز راجہ کے آنے کے بعد یہ بات تقویت پکڑ چکی تھی کہ کوچنگ سٹاف میں تبدیلی ہونی تھی، اس حوالے سے رمیز راجہ کو عمران خان کا اعتماد بھی حاصل تھا، اس لیے وہ بلا جھجھک فیصلے کرنے جارہے تھے ۔ دونوں کوچز کو پیغامات بھی بھجوا دیے گئے تھے ، رمیز راجہ کی وقار یونس سے ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ تبدیلیاں کرنے جارہے ہیں ۔
مصباح الحق گزشتہ روز سفر میں تھے توان کو اعتماد میں لیے بغیر ہی اعلان کر دیا گیا کہ ٹیم کا اعلان آج کیا جائے گا ، جس پر وہ ناراض تھے ،مصباح کی آج وسیم خان سے ملاقات ہوئی، جس دوران مصباح کو متوقع تبدیلیوں سے آگاہ کیا گیا اورایک موقع پر یہ بھی کہا گیا کہ آپ آرام بھی کر سکتے ہیں ، جس پر مصباح الحق اوران کے درمیان بحث ہوئی، جب ہیڈ کوچ نے دیکھا کہ کرکٹ بورڈ تعاون نہیں کر رہا اور تبدیلیوں کا فیصلہ کر چکے ہیں تو وہ عہدے سے الگ ہو گئے ۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف سریز میں مصباح کو آرام کرنے کا کہا گیا جبکہ وہ کوچنگ کے خواہش مند تھے، مصباح کو ٹیم سلیکشن پر تحفظات تھے ، ہیڈ کوچ کی اعظم خان کی ٹیم میں شمولیت پر وسیم خان سے بحث ہوئی ، مصباح الحق ، اعظم خان کی ٹیم میں شمولیت کے حق میں نہیں تھے ۔
وقار یونس بھی پہلے ذہن بنا چکے تھے کہ مصباح الحق رہیں گے تو وہ کام کرتے رہیں گے اور جونہی انہوں نے دیکھا کہ مصباح عہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں اور کرکٹ بورڈ تعاون نہیں کر رہا تو انہوں نے بھی بورڈ سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا ۔